6%

بہت سی دعاؤ ں میں ہمیشہ اولیاء خداکا مطلوب یہی رہا ہے۔ جیسا کہ خدا وندعالم قرآن مجید میںارشادفرماتا ہے: ''مومنین کی درخواست یہ ہے کہ وہ کہتے ہیں: '' خدا یا ! ہمیں اس دنیا میں بھی نیکی اور آخرت میں بھی نیکی عطا کر''۔(١) اس میں شک نہیں کہ خیر دنیا سے مراد وہی ممدوح اور پسندیدہ دنیا ہے اس کے مصادیق کثرت سے پائے جاتے ہیں کہ بعض روایات میں ان کی طرف اشارہ ہوا ہے۔حضرت علی ـ ممدوح اورپسندیدہ دنیا کی ستا ئش میں فرماتے ہیں: ''دنیا مومن کی سواری ہے جس پر سوار ہو کر وہ خداوند سبحان کی طرف سفر کرتا ہے، لہٰذا اپنی سواریوں کو آمادہ (اصلاح) رکھو تاکہ وہ تمہیں تمہارے رب کی جانب پہنچادیں''۔(٢)

متعدد روایات میں مذکورہے '' جو انسان اپنی معیشت اور اپنے اہل و عیال کی دنیا اصلاح کرنے کے لئے حلال طریقہ سے کوشش کرے تو وہ راہ خدا میں مجاہد کے مانند ہے ''۔(٣)

دنیا کی محبت کی نشانیاں:

دنیا کی محبت کی اہم نشانیاں میں جو ایک مانع کے عنوان سے انسان کے زہدکے مقابل ہے وہ حرص وطمع ہے جس کو اختصا رکے ساتھ بیان کررہے ہیں۔

الف۔ دنیا کی حرص:

عربی لغت میں ''حرص '' محبوب و مطلوب چیز کی طلب میں شدید خواہش وارادہ ہوتا ہے۔(٤) نیکی کے حصول میںحرص کرنا ممدوح اورپسندیدہ ہے جیسا کہ رسول اکرم نے واقعی توبہ کرنے والوں کی خصوصیات میں نیکیوں اور خیرات پر حریص ہونا جانا ہے۔(٥) متعدد روایات میں علم حاصل کرنے(٦) ، فقاہت(٧) ، نیک اور پسندیدہ اعمال انجام دینے(٨) ، راہ خدا میں جہاد کرنا(٩) ، ١خروی درجات(١٠) حاصل کرنے اور ان کے مانند دوسری چیزوں ہیں حریص ہونے کی ستائش ہوئی ہے۔

____________________

١۔ سورئہ بقرہ، آیت ٢٠١۔ ٢۔ ابن ابی الحدید، شرح نہج البلاغہ، ج ٢٠، ص ٣١٧، ح ٦٤٠۔٣۔ شیخ کلینی، کافی، ج ٥، ص ٩٣، ح٣۔ ص٨٨، ح٢ ۔ حرانی، تحف العقول، ص ٤٤٥۔ ٤۔ ابن منظور، لسان العرب، ج٧، ص١١۔راغب اصفہانی، مفردات الفاظ قرآن، ص ٢٢٧، ٢٢٨ ملاحظہ ہو۔

٥۔ حرانی، تحف العقول، ص ٢٢۔ ٦۔ نہج البلاغہ، خطبہ ١٩٣ ۔ حرانی، تحف العقول، ص ١٦٠۔٧۔ شیخ کلینی، کافی، ج ٢، ص ١ ٢٣، ح٤ ملاحظہ ہو۔

٨۔ شیخ صدوق، خصال، ص ٥١٥، ح ١۔٩۔ شیخ کلینی، کافی، ج ٢، ص ٢٣١، ح ٤ ملاحظہ ہو۔ ١٠۔ حرانی، تحف العقول، ص ٢٨٦۔