اگر اس ادارہ کے شاگردوں سے کوئی خطا سرزد ہوتی تھی تو وہ عدالت اُس خطا کی تحقیق کرتی کہ جو ان ہی شاگردوں سے تشکیل پائی تھی اس حیرت انگیز عدالت کی نظریہ اور اس کے احکام وہاں کے اخبار میں شائع ہوئے تھے...۔(١)
قرآنی آیات اور پیغمبر اکرم کی سیرت دوسروں کو (خصوصاً نوجوانوں کو)ذمہ داریاں سونپنے کے بارے میں اُن کی استعداد کو بڑھانے اور ان کی شخصیت کاا حترام کرنے کے لئے بہت سے واقعات کی نشاندہی کرتی ہیں مثلاً طالوت جیسے جوان کا انتخاب بنی اسرائیل کی قیادت کی ذمہ داری کے لئے ، اسامہ کی کمانڈری اور مصعب بن عمیر نامی جوان کا مدینہ کے لئے سب سے پہلے مبلغ کے عنوان سے تعارف کرانا وغیرہ۔
٤۔ اخلاقی اقدار کی دعوت دینا
جبکہ پہلی دو روشوں کے مطابق موانع برطرف ہوجائیں اورماحول موافق وسازگار ہوجائے نیز تکریم شخصیت کی روش سے باطنی آمادگی پیدا ہوجائے مربی کلی استفادہ کے ذریعہ اخلاقی اقدار کی دعوت کی کلی روش سے استفادہ کے ذریعہ تربیت پانے والوں کو اخلاقی فضائل کی طرف مائل وجذب کرسکتا ہے، بعبارت دیگر ''اقدار کی تبلیغ '' کرسکتا ہے۔(٢)
علم نفسیات تبلیغ کے مخصوص شرائط کو تین عنصر پیغام دینے والے (مبلغ) پیغام لینے والے اور پیغام میں لحاظ کرتا ہے کہ جو پیغام کی تاثیر اور نفوذ کے لئے اہمیت رکھتا ہے۔
پیغام کی بعض مسلّم الثبوت خصوصیات درج ذیل ہیں:
١۔مخاطب کو اپنی جانب جلب (مائل) کرے۔(نیاپن رکھتا ہو اور دیگر امور سے الگ اورممتاز ہو )۔
٢۔ مخاطب کے نزدیک قابل درک ہو۔
____________________
١۔ پیازہ: تربیت رہ بہ کجا می سپارد، ١٠١، ١٠٢۔
٢۔ تربیت پانے والا بھی ''خود تربیتی'' روش سے استفادہ کے ذریعہ پیغام دینے والے، پیغام لینے والے اور پیغام کی شرائط ملاحظہ کرسکتا ہے اور زیادہصحیح اور مطلوب کاانتخاب کرسکتا ہے۔