اے جسم بے قرار ثنائے رسول سے
اے جسم ے قرار ثنائے رسول سے
جوڑ اپنے دل کے تار ثنائے رسول سے
٭
ہر صح پر وقار ثنائے رسول سے
ہر شام خوش گوار ثنائے رسول سے
٭
ھٹکا ہے ساری عمر سراوں کی چاہ میں
جوڑ ا تو دل کے تار ثنائے رسول سے
٭
کیا جانے سانس کا ہو سفر کس مقام تک
جی ھر کے کر لے پیار ثنائے رسول سے
٭
جن کو خر نہیں انہیں جا کر تایئے
دنیا کی ہے ہار ثنائے رسول سے
٭
وہ ذات، نامراد کو کرتی ہے ا مراد
تو زندگی سنوار ثنائے رسول سے
٭
گر تجھ کو لازوال محت کی آس ہے
جوڑ اپنے دل کے تار ثنائے رسول سے
٭٭٭