زمین جس پہ نبوت کے تاجدار چلے
زمین جس پہ نوت کے تاجدار چلے
وہ چومنے کو نظر کاش ار ار چلے
٭
پڑیں نہ پاؤں تقدس کا یہ تقاضا ہے
وہ خاک جس پہ نی زندگی گزار چلے
٭
دلوں کو سجدہ روا اس مقام کا ھی ہے
نی کے دوش کے جس جا پہ شہ سوار چلے
٭
وہ حجرہ دیکھے جہاں عمر فیصلے کرتے
وہ خاک چومے جہاں حیدرِ کرار (ع) چلے
٭
وہ گھر ھی چومے جہاں تھے ایو انصاری
وہ راہ چومے جدھر ان کے یار غار چلے
٭
وضو غیر، تصور ھی جرم ہے لوگو
وہاں پہ جائے تو انسان اشک ار چلے
٭