16%

ہے نام دو جہاں میں وجہِ قرار تیرا

ہے نام دو جہاں میں وجہِ قرار تیرا

آقا نفس نفس میں مہکا ہے پیار تیرا

٭

تو نے جہالتوں سے انسان کو نکالا

انسانیت پہ احساں ہے ے شمار تیرا

٭

میری حیات جس کی رعنائیوں سے مہکی

وہ ہے سرور تیرا وہ ہے قرار تیرا

٭

ظلم و ستم کے ہر سو چھانے لگے ہیں ادل

پھر دیکھتا ہے رستہ ہر کارزار تیرا

٭

کشمیر ھی تمہاری چشم کرم کا طال

اقصیٰ کی آنکھ میں ھی ہے انتظار تیرا

٭

خالق خدا ہے، مالک دونوں کا تو ہے آقا

کل کائنات تیری، پروردگار تیرا

٭

وہ آس زندگی کی انمول ساعتیں ہیں

جن ساعتوں میں نام نامی شمار تیرا

٭٭٭