16%

محروم ہیں تو کیا غم دل حوصلہ نہ ہارے

محروم ہیں تو کیا غم دل حوصلہ نہ ہارے

طیہ کے ہوں گے اک دن اے دوستو نظارے

٭

رختِ سفر کسی دن اندھیں گے ہم ھی اپنا

ہم کو ھی لوگ ملنے آئیں گے گھر ہمارے

٭

آتے ہیں کام اس کے ایمان ہے یہ اپنا

مشکل میں جو کوئی ھی سرکار کو پکارے

٭

ج یاد ان کی آئی ے اختیار آئی

پلکوں پہ جھلملائے ہر رنگ کے ستارے

٭

جس شخص کو طل ہے جنت کو دیکھنے کی

سرکار کی گلی میں دو چار دن گزارے

٭

جس کا وکیل ر ہو آقا کی پیروی ہو

وہ کیسے استغاثہ انسان کوئی ہارے

٭

ہونٹوں پہ آس ہر دم جاری درود رکھنا

ناؤ تمہاری خود ہی لگ جائے گی کنارے

٭٭٭