16%

کاش سرکار کے حجرے کا میں ذرہ ہوتا

کاش سرکار کے حجرے کا میں ذرہ ہوتا

ان کے نعلین کا جاں پر میری قضہ ہوتا

٭

حشر تک سر نہ اٹھاتا میں درِ اقدس سے

میری قسمت میں ازل سے یہی لکھا ہوتا

٭

ان کے جلوؤں میں مگن رات سر ہو جاتی

ان کو تکتے ہوئے ہر ایک سویرا ہوتا

٭

ان کی راہوں میں نگاہوں کو چھائے رکھتا

ان کی آہٹ پہ دل و جان سے شیدا ہوتا

٭

کھی پیشانی پہ حسنین کے پاؤں پڑتے

اور علی کا کھی سر پر میرے تلوا ہوتا

٭

ہر کوئی چومتا آنکھوں سے لگاتا مجھ کو

ان کی نست سے اد تک میرا چرچا ہوتا

٭