رائے از ڈاکٹر عبدالعزیز ساحر
شعبہ اردو علامہ اقبال ااوپن یونیورسٹی اسلام آباد پاکستان
’’آسمان‘‘سعادت حسن آس کا منتخب نعتیہ مجموعۂ کلام ہے۔ ان کے کلام میں جذبے کی فراوانی ایک ایسے معنوی آہنگ کو جنم دیتی ہے جو فکر کو جمالیات کے پس منظر میں مرتب کرتا ہے۔ ان کے ہاں جذبے کی کیفیاتی سچائی لفظ و معنی کے تناظر سے آگے کی خبر دیتی ہے تو ان کا لسانی شعور جذبے کی کوملتا کو پابند نہیں کر پاتا کیوں کہ جذبات کا وفور زبان و بیان کے آہنگ کا اسیر نہیں ہوتا۔
سعادت حسن آس کے کلام میں جذبے کی صداقت تجربے کی رنگینی سے فروزاں ہوتی اور ان کی نعت اس جذبۂ دروں کی سچائی سے مملو ہو کر لفظ و آہنگ کا پیکر اوڑھ لیتی ہے تو ان کا جذبہ ان کی شعر گوئی سے بلند ہوتا دکھائی دیتا ہے۔ لیکن یہ کس قدر خوش نصیبی کی بات ہے کہ ان کا فکری اور معنوی منظر نامہ خوشبوئے رسول سے معطر ہے۔ ایں سعادت بزور بازو نیست۔
ڈاکٹر عبدالعزیز ساحر