16%

فضا میں خوشبو بکھر گئی ہے لبوں پہ میرے سلام آیا

فضا میں خوشو کھر گئی ہے لوں پہ میرے سلام آیا

مناؤ خوشیاں زمین والو! فلک سے خیر الانام آیا

٭

تمام راہیں ہوئیں وہ روشن جہاں سیرے تھے تیرگی کے

جھکے ہیں کیا کیا اٹھے ہوئے سر یہ کون ذی احترام آیا

٭

جو زم ہو شاہِ دوسرا کی وہاں اد کا لحاظ رکھنا

لند اپنی صدا نہ کرنا کلامِ حق میں پیام آیا

٭

نہ کوئی پانی پہ قتل ہوگا نہ کوئی زندہ گڑے گی یٹی

جہالتوں کو مٹانے والا شفیق ہر خاص و عام آیا

٭

درود کی ڈالیاں اترنے لگی ہیں مکہ کی وادیوں میں

لاسِ خاکی میں نورِ یزداں مثالِ ماہِ تمام آیا

٭

ولی ولی کی نی نی کی وہ پیاس ھی ہے وہ آس ھی ہے

ولی ولی کا قرار آیا نی نی کا امام آیا

٭٭٭