16%

جس کو حضور آپ کا فیض نظر ملا نہیں

جس کو حضور آپ کا فیض نظر ملا نہیں

ایسا تو کائنات میں پھول کہیں کھلا نہیں

٭

کن الجھنوں میں پڑ گیا واعظ خدا کا نام لے

ان کی گلی کا راستہ کعہ سے تو جدا نہیں

٭

دامن ہی جس کا تنگ ہو اس کا گلہ فضول ہے

ورنہ درِ رسول سے کس کو سوا ملا نہیں

٭

سینے میں ان کی یاد ہو آنکھوں میں ان کی روشنی

اِس آرزو کے عد تو کوئی ھی التجا نہیں

٭

ھیجے خدا نے ان گنت زم جہاں میں انیاء

لیکن مرے حضور(ص) سا کوئی ھی دوسرا نہیں

٭

اپنے کرم کی ھیک سے مجھ کو ھی سرفراز کر

تیرے سوا کوئی میرا دکھ درد آشنا نہیں

٭

یوں تو کھلے تھے آس کے سینے میں پھول سینکڑوں

آنکھوں میں آپ کے سوا کوئی مگر جچا نہیں

٭٭٭