زندگی کا ہراک ہے سلسلہ مدینے سے
زندگی کا ہر اک ہے سلسلہ مدینے سے
دھڑکنوں کا سانسوں کا راطہ مدینے سے
٭
تم نے کچھ نہ پایا ہو تو تمہاری قسمت ہے
ہم کو تو ملا ر کا ھی پتا مدینے سے
٭
ارمغاں جو ملتے ہیں خاص خاص ندوں کو
ان سھی کا ہوتا ہے فیصلہ مدینے سے
٭
ہم کو اپنی ہستی سے ھی عزیز تر ہے وہ
دور سے ھی ہے جس کا واسطہ مدینے سے
٭
ظلمتِ زمانہ کو جس نے پاش کر ڈالا
مرحا وہی پایا رہنما مدینے سے
٭
ان کی مہرانی سے ار ہا ہوا یوں ھی
چل دیا مدینے کو آگیا مدینے سے
٭
جن حسین سوچوں سے زندگی مہکتی ہے
آس ان کا ہو تا ہے راطہ مدینے سے
٭٭٭