امامين حسنين عليهما السلام ثقافتى اور فکر اسلامى - نيٹ ورک
0%
آسمان (منتخب نعتیہ کلام)
فہرست
تلاش
آسمان (منتخب نعتیہ کلام)
مؤلف:
از : سعادت حسن آس
زمرہ جات:
لائبریری
›
زبان وادب لائبریری
›
شعری مجموعے
صفحے: 114
مشاہدے: 53191
ڈاؤنلوڈ: 2519
انتساب
اظہار تشکر
مقدمہ(از: سیّد شاکر القادری)
رائے از ڈاکٹر عبدالعزیز ساحر
شعبہ اردو علامہ اقبال ااوپن یونیورسٹی اسلام آباد پاکستان
آس کا آسمان از مشتاق عاجز
خوش قسمت انسان(از:شوکت محمود شوکت ایڈووکیٹ)
سعادت حسن آس(از:الحاج صوفی محمد بشیر احمد شاہ)
تبصرہ(از:سید عبدالدیان بادشاہ)
دعا
سلام
نعتیں
عشق بس عشق مصطفےٰ مانگوں
پھول نعتوں کے سدا د ل میں کھلائے رکھنا
زمیں و آسماں روشن مکان و لا مکاں روشن
فضا میں خوشبو بکھر گئی ہے لبوں پہ میرے سلام آیا
حقیقت میں وہی ذکرِ خدا ہے
چاند تاروں فلک پہ زمینوں میں بھی آپ کے پیار کی روشنی روشنی
جس کو حضور آپ کا فیض نظر ملا نہیں
رات بھر چاندنی رقص کرتی رہی رات بھر آنکھ موتی لٹاتی رہی
حل ہے ہر اک مشکل کا
زندگی کا ہراک ہے سلسلہ مدینے سے
وصف سرکار کے بیاں کیجئے
تیرا ذکر صبح کا نور ہے تیری یاد رات کی چاندنی
اے شہ عرب شہ انبیاء تیری سب صفات میں چاندنی
نظر میں گنبد خضرا بسا کے لے آنا
یہ جو میری آنکھیں ہیں میرے رب کی جانب سے مصطفےٰ کا صدقہ ہیں
یہ لبوں کی تھرتھراہٹ یہ جو دل کی بے کلی ہے
ملے جس سے قلب کو روشنی وہ چراغِ مدحِ رسول ہے
ارض و سما میں جگمگ جگمگ لحظہ لحظہ آپ کا نام
جب چھڑا تذکرہ میرے سرکار کا میرے دل میں نہاں پھول کھلنے لگے
ان کا ہی فکر ہو ان کا ہی ذکر ہو یہ وظیفہ رہے زندگی کے لیے
ترا تذکرہ مری بندگی ترا نامِ نامی قرارِ جاں
وجہہ دونوں عالم کی میرے مصطفےٰ ہے تو
مدینے کی فضاؤں میں بکھر جائیں تو اچھا ہو
سوادِعشق نبی کیا کمال ہوتا ہے
لوں نام نبی قلب ٹھہرجائے ادب سے
نبی کی چشمِ کرم کے صدقے فضائے عالم میں دلکشی ہے
دیوانہ وار مانگیے رب سے اٹھا کے ہاتھ
فنا ہو جائے گی دنیا مہ و انجم نہیں ہوں گے
تو روحِ کائنات ہے تو حسن کائنات
ہمیشہ مری چشمِ تر میں رہیں
ہم بے کسوں پہ فضل خدا ہے حضور (ص)سے
پیارے نبی کی باتیں کرنا اچھا لگتا ہے
میں غریب سے بھی غریب ہوں مرے پاس دستِ سوال ہے
سر جھکایا قلم نے جو قرطاس پر پھول اس کی زباں سے بکھرنے لگے
لب کشائی کو اذنِ حضوری ملا چشمِ بے نور کو روشنی مل گئی
اپنی اوقات کہاں، ان کے سبب سے مانگوں
جمال عکس محمدی سے فضائے عالم سجی ہوئی ہے
رنگ لائی مرے دل کی ہر اک صدا لوٹنے زندگی کے خزینے چلا
مرے دل میں یونہی تڑپ رہے مری آنکھ میں یونہی نم رہے
آپ(ص) سے حسن کائنات آپ کہاں کہاں نہیں
ہے یہ دربارِ نبی خاموش رہ
ہر طرف لب پہ صل علیٰ ہے ہر طرف روشنی روشنی ہے
ذکرِ نبی(ص) اسرارِ محبت صلی اللہ علیہ وسلم
میں مریضِ عشقِ رسول ہوں مجھے اور کوئی دوا نہ دو
ہر اک لب پہ نعت نبی کے ترانے ہر اک لب پہ صلِ علیٰ کی صدا ہے
تری یاد کا سدا گلستاں مری نبضِ جاں میںکھلا رہے
نور سے اپنے ہی اک نور سجایا رب نے
بڑھتی ہی جارہی ہے آنکھوں کی بے قراری
دیکھنے والی ہے اس وقت قلم کی صورت
وہ جدا ہے راز و نیاز سے کہ نہیں نہیں بخدا نہیں
صبح بھی آپ(ص) سے شام بھی آپ (ص)سے
ثناء خدا کی درود و سلام ہے تیرا
ان کی دہلیز کے قابل میرا سر ہو جاتا
آپ سے مہکا تخیل آپ پر نازاں قلم۔ ا ے رسول محترم
سکون دل کے لیے جاوداں خوشی کے لیے
اے شہ انبیاء سرورِ سروراں تجھ سا کوئی کہاں تجھ سا کوئی کہاں
آؤ سوچوں ہی سوچوں میں ہم آقا کے دربار چلیں
اے جسم بے قرار ثنائے رسول سے
زمین جس پہ نبوت کے تاجدار چلے
ہے نام دو جہاں میں وجہِ قرار تیرا
زندگی ملی حضور سے
محروم ہیں تو کیا غم دل حوصلہ نہ ہارے
کاش سرکار کے حجرے کا میں ذرہ ہوتا
آسمان (منتخب نعتیہ کلام)
مؤلف:
از : سعادت حسن آس
لائبریری
›
زبان وادب لائبریری
›
شعری مجموعے
اردو
2021-05-28 12:58:34