لوں نام نبی قلب ٹھہرجائے ادب سے
لوں نام نی قل ٹھہر جائے اد سے
صد شکر یہ اعزاز ملا ہے مجھے ر سے
٭
دنیا ہی دل دی ہے مرے ذوق نے میری
میں صاح کردار ہوا تیرے س سے
٭
اے سرورِ کونین تیرے در کے تصدق
ملتا ہے یہاں س کو سوا اپنی طل سے
٭
احسان ترا کیسے ھلا دوں شہِ والا
پہچان ہوئی ر کی ہمیں تیرے س سے
٭
مشکل کوئی مشکل نہیں ٹھہری مرے آگے
مدحت شہِ لولاک کی ہاتھ آئی ہے ج سے
٭
اے خالقِ کونین دعا ہے مری تجھ سے
ٹوٹے نہ کھی راطہ اس عالی نس سے
٭
کرتا نہیں دنیا میں اصولوں کا وہ سودا
ہے آس محت جسے سلطانِ عر سے
٭٭٭