33%

جمال عکس محمدی سے فضائے عالم سجی ہوئی ہے

جمال عکس محمدی سے فضائے عالم سجی ہوئی ہے

قرارِ جاں ن کے زندگی میں انہی کی خوشو سی ہوئی ہے

٭

خدائے واحد کی ن کے رہاں حضور آئے ہیں اس جہاں میں

دکھوں سے جلتی ہوئی زمیں پھر ہر ایک غم سے ری ہوئی ہے

٭

نجانے کیسا کمال دیکھا نی(ص) کا جس نے جمال دیکھا

حواس گم سم نگاہ حیراں زاں کو چپ سی لگی ہوئی ہے

٭

سمندروں کی تہوں سے لے کر مقام سدرہ کی رفعتوں تک

مرے نی کے کرم کی چادر ہر اک جہاں پر تنی ہوئی ہے

٭

تمام چاہت کے روگیوں کا عجی ہم نے کمال دیکھا

جدا جدا صورتیں ہیں لیکن دلوں کی دھڑکن جڑی ہوئی ہے

٭

وہی حقیقت میں زندگی ہے وہی حقیقت میں ندگی ہے

جو میرے سرکار کی محت کے راستوں پر پڑی ہوئی ہے

٭

انگشتری میں نگینہ جیسے زمیں کے دل پر مدینہ جیسے

حضور(ص) اس طرح آس تیری، مری نظر میں جڑی ہوئی ہے

٭٭٭