ہر طرف لب پہ صل علیٰ ہے ہر طرف روشنی روشنی ہے
ہر طرف ل پہ صل علیٰ ہے ہر طرف روشنی روشنی ہے
جشنِ میلاد ہے مصطفےٰ کا کیا معطر معطر گھڑی ہے
٭
آج سن لی ہے س کی خدا نے کھل گئے رحمتوں کے خزانے
جتنا دامن میں آئے سمیٹو ہر طرف رحمتوں کی جھڑی ہے
٭
چھٹ گئیں ظلمتوں کی گھٹائیں کیسے دن آج کا ھول جائیں
عید میلاد آؤ منائیں کون سی عید اس سے ڑی ہے
٭
ہم سے کہتا ہے خود ر اکر میں ثنا خوان ہوں مصطفےٰ کا
تم ھی ھیجو درود ان پہ ہر دم ان کی مدحت مری ندگی ہے
٭
اک خدا اک رسول ایک قرآں ایک کیوں کر نہیں پھر مسلماں
چھوڑ دو فرقہ ندی خدارا اس نے جاں کتنے ندوں کی لی ہے
٭
ہر مسلمان ماتم کناں ہے گنگ انسانیت کی زاں ہے
آپ محسن ہیں انسانیت کے آپ کے در سے ہی لو لگی ہے
٭
اپنے در پر ہی رکھنا خدارا غیر کا در نہیں ہے گوارا
آس مانا کہ عاصی ہت ہے پر حضور آپ کا امتی ہے
٭٭٭