نور سے اپنے ہی اک نور سجایا رب نے
نور سے اپنے ہی اک نور سجایا ر نے
پھر اسی نور کو محو نایا ر نے
٭
ان کی ہر ات میں رکھ رکھ کے محت کی مٹھاس
پیکرِ خُلق کا دیدار کرایا ر نے
٭
انیا ج تیرے دیدار کو ے تا ہوئے
پھر امامت کو سرِ عرش لایا ر نے
٭
پیکر حسن میں س خویاں اپنی ھر کر
تجھ کو قرآن کی صورت میں نایا ر نے
٭
تیری سیرت کی زمانے سے گواہی لینے
دیکھنے والی نگاہوں کو دکھایا ر نے
٭
اپنی قدرت کو دو عالم پہ اجاگر کرنے
ناز تخلیق کو پھر پاس لایا ر نے
٭