دیکھنے والی ہے اس وقت قلم کی صورت
دیکھنے والی ہے اس وقت قلم کی صورت
چومتا جاتا ہے کاغذ کو حرم کی صورت
٭
اس پہ تحریر ہوئی جاتی ہے آقا کی ثناء
ن رہی ہے مرے عصیاں پہ کرم کی صورت
٭
آپ کا پیار سنھالا جو نہ دیتا مجھ کو
اور ہی ہوتی مرے رنج و الم کی صورت
٭
شہر تو شہر ہے شیدائی مرے آقا کے
"دشت میں جائیں تو ہو دشت ارم کی صورت"
٭
مدح سرکار میں آنکھوں کا وضو لازم ہے
خود خود نتی ہے پھر نعت رقم کی صورت
٭
ہر کوئی اپنی نگاہوں پہ ٹھاتا ہے مجھے
اور کیا ہوتی ہے الطاف و کرم کی صورت
٭
آس سرکار کا دامان شفاعت ہو نصی
ت ہی محشر میں نے میرے ھرم کی صورت
٭٭٭