11%

تن بہ تقدیر

اسی قرآں میں ہے اب ترک جہاں کی تعلیم

جس نے مومن کو بنایا مہ و پرویں کا امیر

*

'تن بہ تقدیر' ہے آج ان کے عمل کا انداز

تھی نہاں جن کے ارادوں میں خدا کی تقدیر

*

تھا جو 'ناخوب، بتدریج وہی ' خوب' ہوا

کہ غلامی میں بدل جاتا ہے قوموں کا ضمیر

***

معراج

دے ولولۂ شوق جسے لذت پرواز

کر سکتا ہے وہ ذرّہ مہ و مہر کو تاراج

*

مشکل نہیں یاران چمن ! معرکہ باز

پر سوز اگر ہو نفس سینۂ دراج

*

ناوک ہے مسلماں ، ہدف اس کا ہے ثریا

ہے سر سرا پردۂ جاں نکتہ معراج

*

تو معنیِ و النجم ، نہ سمجھا تو عجب کیا

ہے تیرا مد و جزر ابھی چاند کا محتاج

***