فلسطینی عرب سے
زمانہ اب بھی نہیں جس کے سوز سے فارغ
میں جانتا ہوں وہ آتش ترے وجود میں ہے
*
تری دوا نہ جنیوا میں ہے ، نہ لندن میں
فرنگ کی رگ جاں پنجۂ یہود میں ہے
*
سنا ہے میں نے ، غلامی سے امتوں کی نجات
خودی کی پرورش و لذت نمود میں ہے
***
مشرق و مغرب
یہاں مرض کا سبب ہے غلامی و تقلید
وہاں مرض کا سبب ہے نظام جمہوری
*
نہ مشرق اس سے بری ہے ، نہ مغرب اس سے بری
جہاں میں عام ہے قلب و نظر کی رنجوری
***