11%

(۱۵)

آدم کا ضمیر اس کی حقیقت پہ ہے شاہد

مشکل نہیں اے سالک رہ ! علم فقیری

*

فولاد کہاں رہتا ہے شمشیر کے لائق

پیدا ہو اگر اس کی طبیعت میں حریری

*

خود دار نہ ہو فقر تو ہے قہر الہی

ہو صاحب غیرت تو ہے تمہید امیری

*

افرنگ ز خود بے خبرت کرد وگرنہ

اے بندۂ مومن ! تو بشیری ، تو نذیری!

***