11%

(۲۰)

فطرت کے مقاصد کی کرتا ہے نگہبانی

یا بندۂ صحرائی یا مرد کہستانی

*

دنیا میں محاسب ہے تہذیب فسوں گر کا

ہے اس کی فقیری میں سرمایۂ سلطانی

*

یہ حسن و لطافت کیوں ؟ وہ قوت و شوکت کیوں

بلبل چمنستانی ، شہباز بیابانی!

*

اے شیخ ! بہت اچھی مکتب کی فضا ، لیکن

بنتی ہے بیاباں میں فاروقی و سلمانی

*

صدیوں میں کہیں پیدا ہوتا ہے حریف اس کا

تلوار ہے تیزی میں صہبائے مسلمانی

***

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

تشکّر: علاّمہ اقبال ڈاٹ کام

پروف ریڈنگ اور ای بک: اعجاز عبید

اردو لائبریری ڈاٹ آرگ، کتابیں ڈاٹ آئی فاسٹ نیٹ ڈاٹ کام اور کتب ڈاٹ ۲۵۰ فری ڈاٹ کام کی مشترکہ پیشکش

http://urdulibrary.org, http://kitaben.ifastnet.com, http://kutub.۲۵۰free.com