آزادی شمشیر کے اعلان پر
سوچا بھی ہے اے مرد مسلماں کبھی تو نے
کیا چیز ہے فولاد کی شمشیر جگر دار
*
اس بیت کا یہ مصرع اول ہے کہ جس میں
پوشیدہ چلے آتے ہیں توحید کے اسرار
*
ہے فکر مجھے مصرع ثانی کی زیادہ
اللہ کرے تجھ کو عطا فقر کی تلوار
*
قبضے میں یہ تلوار بھی آ جائے تو مومن
یا خالد جانباز ہے یا حیدر کرار
***