دنیا
مجھ کو بھی نظر آتی ہے یہ بوقلمونی
وہ چاند، یہ تارا ہے، وہ پتھر، یہ نگیں ہے
*
دیتی ہے مری چشم بصیرت بھی یہ فتوی
وہ کوہ ، یہ دریا ہے ، وہ گردوں ، یہ زمیں ہے
*
حق بات کو لیکن میں چھپا کر نہیں رکھتا
تو ہے، تجھے جو کچھ نظر آتا ہے، نہیں ہے!
***
نماز
بدل کے بھیس پھر آتے ہیں ہر زمانے میں
اگرچہ پیر ہیں آدم، جواں ہیں لات و منات
*
یہ ایک سجدہ جسے تو گراں سمجھتا ہے
ہزار سجدے سے دیتا ہے آدمی کو نجات!
***