وحی
عقل بے مایہ امامت کی سزاوار نہیں
راہبر ہو ظن و تخمیں تو زبوں کار حیات
*
فکر بے نور ترا، جذب عمل بے بنیاد
سخت مشکل ہے کہ روشن ہو شب تار حیات
*
خوب و ناخوب عمل کی ہو گرہ وا کیونکر
گر حیات آپ نہ ہو شارح اسرار حیات!
***
شکست
مجاہدانہ حرارت رہی نہ صوفی میں
بہانہ بے عملی کا بنی شراب الست
*
فقیہ شہر بھی رہبانیت پہ ہے مجبور
کہ معرکے ہیں شریعت کے جنگ دست بدست
*
گریز کشمکش زندگی سے، مردوں کی
اگر شکست نہیں ہے تو اور کیا ہے شکست!
***
_________________
ریاض منزل (دولت کدہ سرراس مسعود) بھوپال میں لکھے گئے