11%

غزل

تیری متاع حیات، علم و ہنر کا سرور

میری متاع حیات ایک دل ناصبور!

*

معجزۂ اہل فکر، فلسفۂ پیچ پیچ

معجزۂ اہل ذکر، موسی و فرعون و طور

*

مصلحتاً کہہ دیا میں نے مسلماں تجھے

تیرے نفس میں نہیں، گرمی یوم النشور

*

ایک زمانے سے ہے چاک گریباں مرا

تو ہے ابھی ہوش میں، میرے جنوں کا قصور

*

فیض نظر کے لیے ضبط سخن چاہیے

حرف پریشاں نہ کہہ اہل نظر کے حضور

*

خوار جہاں میں کبھی ہو نہیں سکتی وہ قوم

عشق ہو جس کا جسور ، فقر ہو جس کا غیور

***