11%

تسلیم و رضا

ہر شاخ سے یہ نکتۂ پیچیدہ ہے پیدا

پودوں کو بھی احساس ہے پہنائے فضا کا

*

ظلمت کدۂ خاک پہ شاکر نہیں رہتا

ہر لحظہ ہے دانے کو جنوں نشوونما کا

*

فطرت کے تقاضوں پہ نہ کر راہ عمل بند

مقصود ہے کچھ اور ہی تسلیم و رضا کا

*

جرأت ہو نمو کی تو فضا تنگ نہیں ہے

اے مرد خدا، ملک خدا تنگ نہیں ہے

***