مہدی
قوموں کی حیات ان کے تخیل پہ ہے موقوف
یہ ذوق سکھاتا ہے ادب مرغ چمن کو
*
مجذوب فرنگی نے بہ انداز فرنگی
مہدی کے تخیل سے کیا زندہ وطن کو
*
اے وہ کہ تو مہدی کے تخیل سے ہے بیزار
نومیدۂ کر آہوئے مشکیں سے ختن کو
*
ہو زندہ کفن پوش تو میت اسے سمجھیں
یا چاک کریں مردک ناداں کے کفن کو؟
***