احکام الہی
پابندی تقدیر کہ پابندی احکام!
یہ مسئلہ مشکل نہیں اے مرد خرد مند
*
اک آن میں سو بار بدل جاتی ہے تقدیر
ہے اس کا مقلد ابھی ناخوش ، ابھی خورسند
*
تقدیر کے پابند نباتات و جمادات
مومن فقط احکام الہی کا ہے پابند
***
موت
لحد میں بھی یہی غیب و حضور رہتا ہے
اگر ہو زندہ تو دل ناصبور رہتا ہے
*
مہ و ستارہ ، مثال شرارہ یک دو نفس
مے خودی کا ابد تک سرور رہتا ہے
*
فرشتہ موت کا چھوتا ہے گو بدن تیرا
ترے وجود کے مرکز سے دور رہتا ہے!
***