11%

خودی کی زندگی

خودی ہو زندہ تو ہے فقر بھی شہنشاہی

نہیں ہے سنجر و طغرل سے کم شکوہ فقیر

*

خودی ہو زندہ تو دریائے بے کراں پایاب

خودی ہو زندہ تو کہسار پر نیان و حریر

*

نہنگ زندہ ہے اپنے محیط میں آزاد

نہنگ مردہ کو موج سراب بھی زنجیر!

***

حکومت

ہے مریدوں کو تو حق بات گوارا لیکن

شیخ و ملا کو بری لگتی ہے درویش کی بات

*

قوم کے ہاتھ سے جاتا ہے متاع کردار

بحث میں آتا ہے جب فلسفۂ ذات و صفات

*

گرچہ اس دیر کہن کا ہے یہ دستور قدیم

کہ نہیں مے کدہ و ساقی و مینا کو ثبات

*

قسمت بادہ مگر حق ہے اسی ملت کا

انگبیں جس کے جوانوں کو ہے تلخاب حیات!

****

___________________

ریاض منزل (دولت کد ہ سرراس مسعود)بھوپال میں لکھے گئے