11%

تربیت

زندگی کچھ اور شے ہے ، علم ہے کچھ اور شے

زندگی سوز جگر ہے ، علم ہے سوز دماغ

*

علم میں دولت بھی ہے ، قدرت بھی ہے ، لذت بھی ہے

ایک مشکل ہے کہ ہاتھ آتا نہیں اپنا سراغ

*

اہل دانش عام ہیں ، کم یاب ہیں اہل نظر

کیا تعجب ہے کہ خالی رہ گیا تیرا ایاغ!

*

شیخ مکتب کے طریقوں سے کشاد دل کہاں

کس طرح کبریت سے روشن ہو بجلی کا چراغ!

***

خوب و زشت

ستارگان فضا ہائے نیلگوں کی طرح

تخیلات بھی ہیں تابع طلوع و غروب

*

جہاں خودی کا بھی ہے صاحب فراز و نشیب

یہاں بھی معرکہ آرا ہے خوب سے ناخوب

*

نمود جس کی فراز خودی سے ہو ، وہ جمیل

جو ہو نشیب میں پیدا ، قبیح و نا محبوب!

***