اسلام اور مسلمان
صبح
(۱)
نہ دیر میں نہ حرم میں خودی کی بیداری
کہ خاوراں میں ہے قوموں کی روح تریاکی
*
اگر نہ سہل ہوں تجھ پر زمیں کے ہنگامے
بری ہے مستئ اندیشہ ہائے افلاکی
*
تری نجات غم مرگ سے نہیں ممکن
کہ تو خودی کو سمجھتا ہے پیکر خاکی
*
زمانہ اپنے حوادث چھپا نہیں سکتا
ترا حجاب ہے قلب و نظر کی ناپاکی
*
عطا ہوا خس و خاشاک ایشیا مجھ کو
کہ میرے شعلے میں ہے سرکشی و بے باکی!
***