11%

اسلام اور مسلمان

صبح

(۱)

نہ دیر میں نہ حرم میں خودی کی بیداری

کہ خاوراں میں ہے قوموں کی روح تریاکی

*

اگر نہ سہل ہوں تجھ پر زمیں کے ہنگامے

بری ہے مستئ اندیشہ ہائے افلاکی

*

تری نجات غم مرگ سے نہیں ممکن

کہ تو خودی کو سمجھتا ہے پیکر خاکی

*

زمانہ اپنے حوادث چھپا نہیں سکتا

ترا حجاب ہے قلب و نظر کی ناپاکی

*

عطا ہوا خس و خاشاک ایشیا مجھ کو

کہ میرے شعلے میں ہے سرکشی و بے باکی!

***