11%

(۳)

مومن پہ گراں ہیں یہ شب و روز

دین و دولت ، قمار بازی!

*

ناپید ہے بندۂ عمل مست

باقی ہے فقط نفس درازی

*

ہمت ہو اگر تو ڈھونڈ وہ فقر

جس فقر کی اصل ہے حجازی

*

اس فقر سے آدمی میں پیدا

اللہ کی شان بے نیازی

*

کنجشک و حمام کے لیے موت

ہے اس کا مقام شاہبازی

*

روشن اس سے خرد کی آنکھیں

بے سرمۂ بو علی و رازی

*

حاصل اس کا شکوۂ محمود

فطرت میں اگر نہ ہو ایازی

*