تیاتر
تری خودی سے ہے روشن ترا حریم وجود
حیات کیا ہے ، اسی کا سرور و سوز و ثبات
*
بلند تر مہ و پرویں سے ہے اسی کا مقام
اسی کے نور سے پیدا ہیں تیرے ذات و صفات
*
حریم تیرا ، خودی غیر کی ! معاذاللہ
دوبارہ زندہ نہ کر کاروبار لات و منات
*
یہی کمال ہے تمثیل کا کہ تو نہ رہے
رہا نہ تو تو نہ سوز خودی ، نہ ساز حیات
***