امید
مقابلہ تو زمانے کا خوب کرتا ہوں
اگرچہ میں نہ سپاہی ہوں نے امیر جنود
*
مجھے خبر نہیں یہ شاعری ہے یا کچھ اور
عطا ہوا ہے مجھے ذکر و فکر و جذب و سرود
*
جبین بندۂ حق میں نمود ہے جس کی
اسی جلال سے لبریز ہے ضمیر وجود
*
یہ کافری تو نہیں ، کافری سے کم بھی نہیں
کہ مرد حق ہو گرفتار حاضر و موجود
*
غمیں نہ ہو کہ بہت دور ہیں ابھی باقی
نئے ستاروں سے خالی نہیں سپہر کبود
***
___________________
ریاض منزل (دولت کدئہ سرراس مسعود) بھوپال میں لکھے گئے