(48) ثُمَّ یَأْتِی مِنْ بَعْدِ ذَلِکَ سَبْعٌ شِدَادٌ یَأْکُلْنَ مَا قَدَّمْتُمْ لَهُنَّ إِلاَّ قَلِیلًا مِمَّا تُحْصِنُونَ
'' پھر اسکے بعد بڑے سخت سات برس آئیں گے جو کچھ تم لوگوں نے ان سات سالوں کے واسطے پہلے سے جمع کررکھا ہوگا لوگ سب کھا جائیں گے مگر قدر قلیل جو تم (بیج کے طور پر)بچا رکھو گے ''۔
(49)ثُمَّ یَأْتِی مِنْ بَعْدِ ذَلِکَ عَامٌ فِیهِ یُغَاثُ النَّاسُ وَفِیهِ یَعْصِرُونَ
''(بس) پھر اس کے بعد ایک سال آئے گا جس میں لوگوں کے لئے بارش ہوگی (اور خشک سالی کی مشکل حل ہوجائےگی) اور لوگ اس سال (پھلوں اور روغن دار دانوں کی فراوانی کی وجہ سے ان کا رس) نچوڑیں گے''۔
'' یُغَاثُ النَّاسُ '' یاتو''غوث'' سے ہے یعنی لوگوں کو خداوندعالم کی طرف سے مدد حاصل ہوگی اور 14 سالہ مشکلات حل ہوجائیں گی یا''غیث'' سے ہے یعنی بارش ہوگی اور تلخ حوادث ختم ہوجائیں گے۔(1)
--------------
( 1 )المیزان فی تفسیر القرآن.