7%

آیت 3:

(3) نَحْنُ نَقُصُّ عَلَیْکَ أَحْسَنَ الْقَصَصِ بِمَا أَوْحَیْنَا إِلَیْکَ هَذَا الْقُرْآنَ وَإِنْ کُنتَ مِنْ قَبْلِهِ لَمِنْ الْغَافِلِینَ.

''ہم اس قرآن کو آپ کی طرف وحی کرکے آپ سے ایک نہایت عمدہ قصہ بیان کرتے ہیں اگرچہ آپ اس سے پہلے (ان واقعات سے بالکل) بے خبر تھے ''۔

نکات:

''قصص'' داستان اور بیانِ داستان دونوں معانی میں استعمال ہوتا ہے ۔

قصہ اور داستان انسان کی تربیت میں قابل توجہ حصہ رکھتے ہیں کیونکہ داستان ایک امت کی زندگی کا عینی مجسمہ اور عملی تجربہ ہے ۔ تاریخ اقوام کا آئینہ ہے ہم جس قدر ماضی کی تاریخ سے آشنا ہوں گے اتنا ہی محسوس ہو گا کہ ہم نے ان لوگوں کی عمر کے برابر زندگی گزاری ہے ۔

حضرت علی علیہ السلام نے نہج البلاغہ کے مکتوب نمبر 31 میں اپنے فرزند امام حسن علیہ السلام کو مخاطب کرکے کچھ باتیں بیان فرمائی ہیں جن کا مضمون یہ ہے :

''اے میرے لخت جگر ! میں نے ماضی کی تاریخ اور سرگزشت کا اس طریقے سے مطالعہ کیا ہے اور آگاہ ہوں گویا میں نے ان لوگوںکے ساتھ زندگی گزاری ہو اور ان کی عمر پائی ہو ''۔