7%

پیام:

1۔ ظلم، مایہ ذلت و خواری ہے ، جس دن بھائیوں نے حضرت یوسف کو کنویں میں ڈالا تھا وہ روز ان کی خوشی اور حضرت یوسف (ع)کی ذلت کا دن تھا ۔لیکن آج معاملہ برعکس ہے ۔

2۔ گناہوں کی بخشش کے لئے اولیائے الٰہی سے توسل جائز ہے۔( یَاأَبَانَا اسْتَغْفِرْ لَنَ)

آیت 98:

(98) قَالَ سَوْفَ أَسْتَغْفِرُ لَکُمْ رَبِّی إِنَّهُ هُوَ الْغَفُورُ الرَّحِیمُ

''یعقوب نے کہا میں بہت جلد اپنے پروردگار سے تمہاری مغفرت کی دعا کروں گا بے شک وہ بڑا بخشنے والا مہربان ہے ''۔

نکات:

جو کل اپنی غلطیوں کی بنیاد پر اپنے باپ کو(ان ابانا لفی ضلال مبین) کہہ رہے تھے، آج وہی اپنی غلطیوں کی طرف متوجہ ہو کر(إِنَّا کُنَّا خَاطِئِینَ) کہہ رہے ہیں۔