پیغمبر اکرم (ص) فرماتے ہیں : الرویا ثلاث : بشری من اللہ ، تحزین من الشیطان والذی یحدث بہ الانسان نفسہ فیراہ فی منامہ(1)
یعنی خواب کی تین قسمیں ہیں: (الف)خدا کی طرف سے بشارت۔ (ب)شیطان کی طرف سے غم و غصہ (ج) وہ مشکلات جن سے انسان روزمرہ دچار ہوتاہے پھر انہیں خواب میں دیکھتا ہے ۔
بعض دانشمند اور علوم نفسیات کے ماہرین خواب دیکھنے کو شکست اور ناکامی کا نتیجہ سمجھتے ہیں وہ اپنی بات کو مستند کرنے کے لئے ایک پرانی ضرب المثل پیش کرتے ہیں ''شتر در خواب بیند پنبہ دانہ'' جسے اردو میں ''بلی کے خواب میں چھیچھڑے ''کہہ سکتے ہیں ۔ بعض تو خواب کو خوف کا نتیجہ سمجھتے ہیں اور اسکے لئے یہ ضرب المثل پیش کرتے ہیں ''دور از شتر بخواب تا خواب آشفتہ نبینی''(اونٹ سے دورسو تاکہ پریشان کنندہ خواب نہ دیکھو)بعض ، خواب کو غرائز اور ہوس کا آئینہ سمجھتے ہیں ۔
--------------
( 1 )بحار الانوار ج 14 صفحہ 441