7%

پیام:

1۔ بُری فکر انسان کو خطرناک عمل کی طرف لے جاتی ہے(لیوسف.احب .اقتلو)

2۔ حسد وجلن انسان کو بھائی کے قتل پر آمادہ کرتی ہے(اقتلوا یوسف)

3۔انسان ، محبت کا خواہاں ہے اور محبت کا کم ہونابہت بڑے خطرات و انحرافات کا باعث ہوتاہے(یخل لکم وجه ابیکم)

4۔ اگرچہ قرآن ''محبوبیت کی راہ''ایمان و عمل صالح کو قرار دیتاہے ان الذین

امنوا و عملوا الصالحات سیجعل لهم الرحمن ودّا (1) لیکن شیطان محبوبیت کی راہ کو برادر کشی بتاتا ہے(اقتلوا ...یخل لکم وجه ابیکم)

5۔ حسد کرنے والا یہ سمجھتا ہے کہ دوسروں کو نابود کرنے سے اسے نعمتیں مل جائیں گی ۔(اقتلوا ...یخل لکم وجه ابیکم)

6۔ شیطان کل توبہ کرلینے کا دھوکا دے کر آج گناہ کا راستہ دکھاتا ہے۔(وتکونوا من بعده قوماً صالحین)

7۔ علم و آگاہی ہمیشہ انحراف سے دوری کا سبب نہیں ہے ۔ جناب یوسف (ع)کے بھائیوں نے قتل اور شہر بدر کرنے کو برا سمجھنے کے باوجود اسی کو انجام دی(و تکونوا من بعدہ قوما صالحین)

آیت 10:

(10) قَالَ قَائِلٌ مِنْهُمْ لاَتَقْتُلُوا یُوسُفَ وَأَلْقُوهُ فِی غَیَابَ الْجُبِّ یَلْتَقِطْهُ بَعْضُ السَّیَّارَ إِنْ کُنتُمْ فَاعِلِینَ

''ان میں سے ایک کہنے والا بول اٹھا کہ یوسف کو جان سے تو نہ مارو (ہاں اگر تم کو ایسا ہی کرنا ہے) تو کسی اندھے کنویں میں (لے جاکر)ڈال دو کوئی راہ گیر اسے نکال کر لے جائے گا(اور تمہارا مطلب بھی حاصل ہوجائےگا)''

--------------

( 1 )سورہ مریم آیت 96