7%

پیام:

1۔ بزرگواری جناب یوسف (ع)کے چہرہ سے نمایاں تھی یہاں تک کہ جس نے آپ (ع)کو خریدا اس نے بھی اپنی بیوی سے تاکید کردی کہ ان کو غلام کی نگاہ سے نہ دیکھے۔(أَکْرِمِی مَثْوَاهُ )

2۔ دل، اللہ کے ہاتھوں میں ہوتے ہیں۔ لہٰذا حضرت یوسف (ع)کی محبت خریدار کے دل میں بیٹھ گئی( عَسَی أَنْ یَنفَعَنَا أَوْ نَتَّخِذَهُ وَلَدًا )

3۔ لوگوں کا احترام کرکے ان سے مدد کی امید رکھ سکتے ہیں(اکرمی... ینفعن)

4۔ بچے کو گود لینا تاریخی سابقہ رکھتا ہے( نَتَّخِذَهُ وَلَدًا )

5۔ علم و قدرت ،ذمہ داری کو قبول کرنے کی دوشرطیں اور نعمت الٰہی ہیں(مَکَّنَّا... َلِنُعَلِّمَه)

6۔ تلخیاں برداشت کرنے کا نتیجہ شیرینی ہے( بِثَمَنٍ بَخْسٍ... مَکَّنَّا لِیُوسُفَ )

7۔ خدا کا غالب ارادہ جناب یوسف (ع)کو چاہ سے جاہ تک لے گی( مَکَّنَّا لِیُوسُفَ )

8۔ جس کو ہم حادثہ سمجھتے ہیں در حقیقت خداوندعالم اس کے ذریعہ اپنے ارادے کو عملی جامہ پہنانے کی راہ ہموار کرتا ہے( غَالِبٌ عَلَی أَمْرِهِ )

9۔ لوگ ظاہری حوادث کو دیکھتے ہیں لیکن الٰہی اہداف سے بے خبر ہوتے ہیں(لاَیَعْلَمُون)