وہ ارتباطی پل جو ہمارے حال کو ماضی سے جوڑتے اور اسی طرح وراثتوں اور ثقافتوں کو آپس میں ایک دوسرے سے ملا دیتے ہیں، وہ تمام کے تمام پل منہدم کردئے جائیں گے۔ اس طرح سے دشمنوں کا اپنے مقصد کو جامۂ عمل پہنانے کا تصور ممکن ہو جائے گا۔ ایسی حالت میں عالمی استکبار ارتباطی پلوں کے منہدم کردینے کا جرأت مندانہ اظہار کرنے پر کمر بستہ ہو جائے گا، اس طرح سے دور حاضر (حال) کا زمانۂ ماضی سے جدائی کے تمام اسباب معلوم ہو جائیں گے۔ ہماری حالیہ سیاسی اور ثقافتی زندگی میں بہت بڑا فاجعہ اور بلا کی مصیبت، رو نما ہو نے لگیں گی اور طرح طرح کی فضیحتیں د امن گیر ہو جائیں گی، اور تاریخ ان سیاہ کارناموں کو من و عن ثبت کرلے گی۔
مغرب پرستی کی علامتیں یا اسلامی ثقافت کا انہدام
یہاں پر مغربی تمدن کی طرف جھکاؤ کی تحریک کے علائم یا حقیقی ثقافت سے دوری کے بارے میں بیان کریں گے تاکہ نسل نو (انقلابی نسل) مغرب (یورپ ) کے خطرناک عزائم، خاص طور سے اس وقت جب دنیا میں مسلمانوں کے درمیان ایک خاص وقت میں اپنے منصوبوں کو بروئے کار لانا چاہتے ہوں، ایسے ہنگام میں ملت اسلامیہ کو زیادہ سے زیادہ آگاہی حاصل کرکے اسلام دشمن طاقتوں کے چھکے چھڑا دینا چاہئے۔
گذشتہ زمانہ میں مغربی دنیا کو یہ پریشانی لاحق تھی کہ عثمانی حکومت کو صفحہ ہستی سے مٹا دیا جائے، اس طرح سے کہ پھر سے اس میں آثار حیات پیدا نہ ہونے پائیں۔ عثمانی حکومت (اپنی تمام آشکارا کمیوں اور خامیوں کے باوجود) ایک سیاسی مرکز، فوجی اور اقتصادی اعتبار سے پورے علاقے میں قوی اور مقتدر (حکومت) نظام محسوب ہوتا تھا کہ اسلامی دنیا، مغربی طمع کاریوں کے مقابلہ میں ڈٹ کر اس کا منھ توڑ جواب دے رہا تھا۔