50%

آپس میں ملاقات و محبت

ان شرطوں میں سے ایک دوسرے سے تعلق رکھنا اور ایک دوسرے پر مہربانی کرنا اور ایک دوسرے کا تعاون کرنا بھی ہے ۔ ایک د وسرے کا جتنا زیادہ تعاون کریں گے اورآپس میں تعلق بڑھا ئیں گے اتنا ہی خدا ان کو دوست رکھے گا اور ان کو ان کے دشمنوں سے بچائے گا، ان کی حفاظت کرے گا اور ان کی مدد کرے گا، ان کے ہاتھ پراوران کے ہاتھ کے ساتھ خدا کا ہاتھ ہے بشرطیکہ ان کے ہاتھ جمع ہوں یعنی ان میں اتحاد ہو۔

سدیر صیرفی امام جعفرصادق کی خدمت میں حاضر ہوئے اس وقت آپ کے کچھ اصحاب بھی آپ کی خدمت میں موجود تھے۔ آپ نے فرمایا: اے سدیر ہمارے شیعوں کی اس وقت تک رعایت، حفاظت، پردہ پوشی کی جائے گی جب تک وہ ایک دوسرے کے بارے میں حسن نظر اور خدا کے بارے میں حسن ظن رکھیں گے اور اپنے ائمہ کے بارے میں صحیح نیت رکھیں گے اور اپنے بھائیوں کے ساتھ نیکی کریں گے، اپنے کمزور افراد پر مہربانی کریں گے اور محتاجوں کی مالی مدد کریں گے کیونکہ ہم ظلم کرنے کا حکم نہیں دیتے ہیں لیکن تمہیں ورع اور پاک دامنی کا حکم دیتے ہیں اور تمہیں اپنے بھائیوں کی مالی مدد کرنے کا حکم دیتے ہیں ، اس لئے کہ اولیاء خدا خلقت آدم سے آج تک کمزورہیں ۔( ۱ )

محمد بن عجلان سے روایت ہے کہ انہوں نے کہا: میں امام جعفر صادق کے ساتھ تھاکہ ایک شخص آیا اور سلام کیا آپ نے اس سے سوال کیا کہ تم نے اپنے بھائیوں کو کس حال میں چھوڑا ؟ اس نے ان کی تعریف و توصیف کی، آپ نے فرمایا: ان کے مالدار اپنے ناداروں کی کتنی مدد کرتے ہیں ؟اس نے کہا: بہت کم پھر فرمایا: ان کے مالداروں کا ناداروں سے کیسا برتائو ہے ؟ اس نے کہا:آپ ایسے اخلاق کا ذکر کر رہے ہیں جو ان لوگوں میں نہیں پایا جاتا جو ہمارے یہاں ہیں ۔فرمایا: تو وہ اپنے کو ہمارا شیعہ کیسے سمجھتے ہیں ؟( ۲ )

امام حسن عسکری سے روایت ہے کہ آپ نے فرمایا: علی کے شیعہ وہی ہیں جو اس بات کی پروا نہیں کرتے کہ راہِ خدا میں موت ان پر آپڑے گی یا وہ موت پر جا پڑیں گے ، علی کے شیعہ وہ ہیں جو اپنے بھائیوں کو خود پر مقدم کرتے ہیں خواہ ان کو اس کی ضرورت ہی ہو، یہی وہ

____________________

(۱)المحاسن: ۱۵۸ بحار الانوار: ج ۶۸ ص ۱۵۳ و ص ۱۵۴۔

(۲)بحار الانوار: ج ۶۸ ص ۱۶۸