گہرا اثر چھوڑ تے ہیں۔ اس (کمال آتا ترک) کے اس اقدام سے، وزارت تعلیم نے جمہوری حکومت کے احاطہ میں تمام دوسرے تعلیمی اداروں کو اپنی طرف کھینچ کر اپنے آپ سے مخصوص کرلیا، اور اس طرح دوسرے تعلیمی اداروں پر اپنا تسلط اور اقتدار جمالیا۔ حالات کی تبدیلی اور معلمین و اساتذہ کی سلب آزادی نے اُن کو مفلوج کرکے رکھدیا، اور ان سے اس اختیار کو سلب کرلیا۔
''آتا ترک'' اور اس کے معاصر ''ہٹلر'' کا موازنہ
مشہور و معروف مورخ ''آرنالڈ ٹو ین بی'' ( Toynbee ) اپنی کتاب History) (A Study of مطالعۂ تاریخ میں نہایت ہی فصیح و بلیغ اور مؤثر عبارت کے ضمن میں لکھا ہے: ترکی کے رسم الخط کی تبدیلی اور اس سلسلہ میں ''کمال آتاترک'' کی زیرکی اور فراست نیز اپنے مقصد کے حصول کے لئے بہترین کارروائی کے بارے میں تحریر کرتے ہوئے ا سطرح کہا ہے:
''لوگوں کے درمیان یہ بات پھیل گئی تھی کہ ''کمال آتاترک'' نے ''اسکندریہ'' کے عظیم کتب خانہ کی کتابوں کو (جو گذشتہ نو صدیوں کا بہت بڑا علمی ذخیرہ تھیں) حمام کے چراغوں کے روشن کرنے اور اس کے پانی کو گرم کرنے کی غرض سے نذر آتش کر دیا۔''(١) (بڑی ہی خوبصورتی سے بہانہ تراشا اور اتنا بڑاقومی سرمایہ نابودی کے گھاٹ اتار دیا۔ تاکہ
____________________
(١)اسکندریہ کے کتب خانہ کی آتش سوزی کی طرف اشارہ ہے ،اس کو ایک شاخسانہ قرار دیا۔ اس افسانہ کا خلاصہ
یہ ہے۔ وہ برابر کہا کرتا تھا کہ ان علمی ذخائر کو میں نے اپنے تئیں برباد نہیں کیا، بلکہ یہ سب خلیفہ کے دستور سے ہوا ہے، حالانکہ تاریخی تحقیق اور جانچ پڑتال سے یہ پتہ چلتا ہے کہ یہ واقعہ گڑھا اوربے بنیاد ہے۔ ان علمی ذخیروں کو اس نے خود سرانہ طور پر جلایا ہے۔