ایک عظیم سازش کے نتائج اور اثرات
ان تمام کدّ و کاوش اور زحمتوں کی اصلی وجہ صرف ایک قضیہ ہے اور وہ یہ کہ ثقافتی اور مذہبی ارتباطی پلوں کا توڑنا اور ان کامنہدم کرنا، جو امت مسلمہ کی نسلوں کو آپس میں اور ان سبھی لوگوں کو دین کے ابتدائی سرچشموں سے جوڑتا ہے۔
یہ وہ پل ہیں جو مذہبی اور ثقافتی میراث کو اخلاق اور افکار کے قالب میں ایک نسل سے دوسری نسل میں منتقل کرتے ہیں اور اگر یہ پل منقطع اور منہدم ہو جائیں تو ان نسلوں کے درمیان اخلاقی و فکری، مذہبی و ثقافتی رشتے اور تعلقات باقی نہیں رہ جائیں گے۔
مغربی تہذیب کی دعوت دینے والے اور اسلامی تہذیب و ثقافت پر حملہ کرنے والے لوگ، یکے بعد دیگرے انسلوں کو آپس میں جوڑنے والے پلوں کو برباد کرنے کے لئے نشانہ سادھا ہے اور ان کو بالکل سے ختم اور منہدم کر دیا ہے یا پھر ان کو پوری طرح اپنے قبضہ میں لے لیا ہے اور اس پر تسلط جما لیا ہے:
عربی رسم الخط کو اپنے حملہ کا نشانہ بنایا، یہ لوگ لگاتار اس بات کی کوششوں میں مشغول ہوگئے تاکہ عربی رسم الخط کو لاتینی رسم الخط میں تبدیل کردیں۔ اس کے بعد اپنے حملہ کا رخ فصیح زبان کی طرف موڑ دیا اور بہت سارے اقدام کے ذریعہ اس بات کی کوشش کی فصیح عربی زبان کی جگہ عربی زبان کے مختلف عامیانہ لہجوں کو بروئے کار لائیں۔ (اور جب اس میدان میں بھی مخفیانہ حملہ کرنے والوں کو منہ کی کھانی پڑی تو) اس کے بعد اپنی توجہات کا مرکز اسکول اور کالجوں اور اعلیٰ تعلیم گاہوں کو بنالیا اور ان پرتسلط حاصل کرنے کے لئے تعلیمی طور طریقوں اور ان میں، اساتذہ کی تقرری اور ان کی فراہمی اور ان کی درسی کتابوں کے ا نتخاب اور نصاب میں اپنے منشا کے مطابق تبدیلی کی تمام کوششیں کر ڈالیں۔