12%

زیارت

زیارت ولاء کا مظہر اور اس کے آثار میں سے ہے:

زیارت ایک واضح حالت ہے جوہماری اہل بیت سے محبت کے لئے مشہور ہے ہم اس کی پابندی کرتے ہیں ،اس کی طرف دعوت دیتے ہیں ، ولاء کے دائرہ میں زیارت کی ایک تہذیب و ثقافت ہے ، اس کے کچھ آداب ہیں ، کچھ نصوص ہیں جن کی تلاوت کرتے ہیں یہ ولاء کے ثقافتی افکار و مفاہیم سے معمور ہیں اور زندگی میں ا س کا ایک اثر ہے ۔

زیارت کی غرض ، تاریخ میں صالح و ہدایت سے مالامال راستہ کے ذریعہ عضوی و ثقافتی استحکام ہے۔ہم اس کارواںکا جز ہیں جو توحید، اخلاص، تقویٰ، نماز، جہاد، زکواة، امر بالمعروف، ذکر، شکر اور صبر و قوت کے اقدار سے مالا مال ہے ۔ہم اس مبارک راستہ یا قافلہ کا جز لا یتجزا ہیں کہ جس کا سلسلہ تاریخ میں اہل بیت سے لیکر انبیاء کی تحریک تک پھیلا ہوا ہے، آدم سے نوح وابراہیم اور موسیٰ و عیسیٰ وغیرہ تک ہے ، ہم اس راستہ کا جز ہیں اور اس تاریخی جنگ و کشمکش کا جز ہیں جو اس کے راستہ کے ہر مرحلہ میں اسلام و جاہلیت اور توحیدو شرک کے درمیان ہوتی رہی ہیں ، ہم اس شجر طیبہ کا جز ہیں کہ جس کی جڑیں تاریخ کی گہرائیوں میں اتری ہوئی ہیں ۔

ہم اس شجر کی شاخیں ہیں ، اس درخت سے ہمیں نسبت ہے ،اس کی ہمیں حفاظت کرنا چاہئے:

( ألَم تَرَ کَیفَ ضَرَبَ اللّٰهُ مَثَلاً کَلِمَةً طَیِّبَةً، کَشَجَرَةٍ طَیِّبَةٍ، أصلُهَا ثَابِت وَ فَرعُهَا فِی السَّمَائِ )

کیا تم نے غور نہیں کیا کہ خدا نے پاک کلمہ کی مثال پاک درخت سے دی ہے، اس کی جڑ ثابت و محکم ہے اور اس کی شاخیں آسمانوں میں ہیں ۔