رات کے عابد دن کے شیر
نوف ایک رات کا قصہ بیان کرتے ہیں وہ حضرت علی کے ساتھ آپ کے گھر کی چھت پر سو رہے تھے، امام نماز کے لئے کھڑے ہوئے اور ایک مشتاق کی طرح آسمان کے ستاروں کو دیکھا پھر فرمایا: اے نوف تم سو رہے ہو یا بیدار ہو۔؟انہوں نے کہا: بیدار ہوں ۔ فرمایا: اے نوف! کیا تم میرے شیعہ کو جانتے ہو؟ میرے شیعہ وہ ہیں کہ جن کے ہونٹ سو کھے ہوئے ، شکم کمر سے لگے ہوئے، ربانیت اور رہبانیت ان کے چہروں سے آشکار ہے ، وہ رات کے عابد اور دن کے شیر ہیں ۔ جب رات چھا جاتی ہے تو وہ ایک چادر کو لنگی کی طرح باندھ لیتے ہیں اور دوسری کو اوڑھ لیتے ہیں ۔
وہ صف بستہ کھڑے ہو جاتے ہیں ، اپنی پیشانیوں کو زمین پر رکھ دیتے ہیں ، ان کی آنکھوں سے ان کے رخساروں پر آنسو بہتے ہیں اور وہ خدا سے اپنی نجات کی دعا کرتے ہیں اور دن میں وہ حلیم و بردبار، عالم و ابرار اور پرہیز گار ہیں ۔( ۱ )
مذکورہ حدیث میں رات کے راہب اور دن کے شیر بہترین تعبیر ہے جو ان کے رات دن کے حالات کو بیان کرتی ہے ،وہ شب کی سلطنت کے بادشاہ ہیں ، جب رات ہو جاتی ہے تو تم انہیں رکوع، سجود اور بارگاہِ خدا میں خشوع کرتے ہوئے دیکھوگے ،خدا کی بارگاہ میں جہنم سے نجات کیلئے تضرع و زاری کرتے ہوئے پائو گے۔ اور جب دن نکل آتا ہے تو وہ میدانِ مقابلہ میں علماء اوربردبار ومتقی ہوتے ہیں ، محکم، ثابت قدم ،صابراور مقاومت کرنے والے ہیں ۔
____________________
(۱)بحار الانوار : ج ۶۸ ص ۱۹۱۔