حدیث ''واہل بیتی'' کی سند
اس مضمون کی حدیث کو دو بزرگ محدثوں نے نقل کیا ہے :
۱۔ مسلم ،اپنی صحیح میں زید بن ارقم سے نقل کرتے ہیں : ایک دن پیغمبر اکرمصلىاللهعليهوآلهوسلم نے ایک ایسے تالاب کے کنارے ایک خطبہ ارشاد فرمایا جس کا نام ''خم'' تھا یہ مکہ اور مدینہ کے درمیان واقع تھا اس خطبے میں آپصلىاللهعليهوآلهوسلم نے خداوندکریم کی حمدو ثنا کے بعد لوگوں کو نصیحت فرمائی اور یوں فرمایا:
''ألاٰ أیّهاالناس ، فاِنما أنا بشر یوشک أن یأت رسول رب فأجیب وأنا تارک فیکم الثقلین. أولهما کتاب اللّه فیه الهدی والنور ، فخذوا کتاب الله واستمسکوا به ، فحث علی کتاب اللّه ورغب فیه ثم قال: وأهل بیت اُذکرکم اللّه ف أهل بیت اُذکرکم اللّه ف أهل بیت اُذکرکم اللّه ف أهل بیت .''( ۱ )
اے لوگو! بے شک میں ایک بشر ہوںاور قریب ہے کہ میرے پروردگار کا بھیجا ہوا نمائندہ آئے اور میں اس کی دعوت قبول کروں میں تمہارے درمیان دو وزنی چیزیں چھوڑے جارہا ہوں ایک کتاب خدا ہے جس میں ہدایت اور نور ہے کتاب خدا کو لے لو اور اسے تھامے رکھو اور پھر پیغمبر اسلامصلىاللهعليهوآلهوسلم نے کتاب خدا پر عمل کرنے کی تاکید فرمائی اور اس کی جانب رغبت دلائی اس کے بعد یوں
____________________
(۱)صحیح مسلم جلد۴ ص۱۸۰۳حدیث نمبر ۲۴۰۸طبع عبدالباقی