20%

شفاعت کا فلسفہ

شفاعت ، توبہ کی طرح امید کا ایک دروازہ ہے جسے ایسے لوگوں کیلئے قرار دیا گیا ہے جو گناہ اور ضلالت کے راستے کو چھوڑ کر اپنی باقی ماندہ عمر کو خدا کی اطاعت میں گزارنا چاہتے ہیں کیونکہ جب بھی گنہگار انسان یہ احساس کرلے کہ صرف چند محدود شرطوں کیساتھ (نہ یہ کہ ہر حالت میں ) شفاعت کرنیوالے کی شفاعت کا مستحق ہوسکتا ہے تو پھر وہ کوشش کریگا کہ ان شرطوں کا خیال رکھے اور سوچ سمجھ کر قدم اٹھائے.

شفاعت کا نتیجہ

مفسرین کے درمیان اس سلسلے میں اختلاف ہے کہ شفاعت کا نتیجہ گناہوں کی بخشش ہے یااس کا نتیجہ بلندی درجات ہے لیکن اگر پیغمبرگرامیصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم کے اس ارشاد کو ملاحظہ کیا جائے جس میں آنحضرتصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم فرماتے ہیں کہ :

''اِنّ شفاعت یوم القیامة لأهل الکبائر مِن أمتى'' ( ۱ )

''میری شفاعت قیامت کے دن میری امت کے ان افراد کے لئے ہوگی جو گناہان کبیرہ کے مرتکب ہوئے ہیں .''

تو پہلا نظریہ زیادہ صحیح نظر آتا ہے۔

____________________

(۱)سنن ابن ماجہ جلد ۲ ص ۵۸۳،مسند احمد جلد ۳ ص ۲۱۳، سنن ابی داؤد جلد ۲ ص ۵۳۷، سنن ترمذی جلد ۴ ص ۴۵