33%

معارف قرآن کی باریکیاں سمجھنے اوران کی تشخیص کی صلاحیت علوم اہلبیت (ع) کے عالم اور ماہر افراد کے علاوہ کسی کو حاصل نہیںہے کہ جنھوں نے اپنی زندگی قرآن اور دینی معارف کے سمجھنے میں صرف کی ہے۔

قرآن فہمی اور اس آسمانی کتاب کی تفسیر کے مراتب کے ا عتبار سے واضح بات ہے کہ مذکورہ امور اور نکات پر جس قدر توجہ اور غور کیا جائے گا آیات الٰہی کی تفسیر میں اتنا ہی غلطیوں کا احتمال کم ہوگا اور ہم اس آسمانی کتاب کو زیادہ سے زیادہ صحیح سمجھیں گے۔

کلامی قرائن پر توجہ کی ضرورت

چھٹا نکتہ کہ جس کی طرف قارئین کی توجہ مبذول کرانا چاہتے ہیں یہ ہے کہ کلام خدا کے قرائن اور آیات کی شان نزول پر توجہ دینا لازم ہے۔ اگرچہ قرآن کریم تمام زمانوں او رنسلوں کے لئے نازل ہوا ہے اور اس کے مخاطب ہر زمانے کے لوگ ہیں، لیکن قرائن، شان نزول اور وہ موقع و محل کہ جن میں آیات کریمہ نازل ہوئی ہیں وہ اولین مخاطبین اور نزول قرآن کے زمانہ کے لوگوں کے لئے ایسی واضح و روشن ہوتی تھیں کہ اس کے معنی و تفسیر میں کسی شک وشبہہ اور اختلاف کی گنجائش باقی نہ رہتی تھی۔ اس کے علاوہ اگر کوئی آیت مبہم اور غیر واضح نظر آتی تھی تو لوگوں کا پیغمبر تک پہنچنا کوئی مشکل کام نہ تھا۔ لیکن آج زمانۂ نزول سے دور ہونے اور بعض قرائن اور شان نزول کے مخفی ہوجانے کے امکان سے قرآن کے صحیح سمجھنے میں کوشش و کاوش کی ضرورت کئی گنا زیادہ اہمیت کی حامل ہوگئی ہے۔