بسم الله الرحمن الرحیم
الحمد لله ربّ العالمین والصلوه والسّلام علی محمد ٍ وآله الطاهرین المعصومین ولعته الله علی اعدائهم اجمعین الی قیام یوم الدین ۔
مقدمه
تقیہ ایک اسلامی اور قرآنی قانون اورحکم ہے جسے عقل بھی قبول کرتی ہے اور فطرت انسانی بھی ۔ اسی لئے ہر عاقل اور باشعور انسان اسے تسلیم کرتا ہے ۔ لیکن ایک متعصّب گروہ (وہابی)اہلبیت اطہارعليهمالسلام کے ماننے والوں کی دشمنی میں تقیہ کا اصلی اسلامی چہرہ مسخ کرکے اسے منافقت ،بزدلی ، جھوٹ ، ۔۔۔ سے تشبیہ دے کر شیعیان حیدر کرار پر قسم قسم کی تہمتیں لگاتے ہیں ، جبکہ قرآن کی صریح آیتیں اس کی مشروعیت اور حقانیت پر دلالت کرتی ہیں ۔
اسی کے پیش نظر یہ کتاب لکھی گئی ہے کہ ان اعتراض کرنے والوں کوقرآن ، حدیث ،اجماع اور عقلی دلائل کے ساتھ اطمینان بخش اور مستدل جواب دیا جائے اور ان کے عزائم کو برملا کیا جائے ۔اس امید کے ساتھ کہ حقیقت کےطلب گاروں کے ذہنوں میں ان عناصر کی ایجاد کردہ اشکالات اور ابہامات اورغلط فہمیوں کو دور کرسکے، جو اس مکتب کے ماننے والوں کے بارے میں پیدا کی گئی ہیں ۔
چنانچه ان مباحث کے مطالعے سے معلوم ہوگا کہ تقیہ کا لغوی معنی اپنی جان بچانا ہے اور اصطلاحی تعریف ،دشمن کا ہم عقیدہ ہوکر باطن کے خلاف زبان پرکلمات ادا کرنا ہے ، اس شرط کے ساتھ کہ جو بات دل میں ہے وہ حق ہو۔یعنی دل میں ایمان اور زبان پرایمان کے خلاف کلمہ جاری ہو۔